کافی ، حاملہ خواتین اور نوزائدہ

بچے

رتبیٰ خان

کئی سروے  یہ بتاتے ہیں کہ لاکھوں لوگ صبح کی شروعات کے لیے کافی پر انحصار کرتے ہیں۔

کافی میں کیفین بڑی مقدار میں موجود ہوتی ہے۔

 بہت سے لوگ دن میں ایک سے زیادہ بار کافی پینا بھی پسند کرتے ہیں۔

یہ دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والے قدرتی محرکات میں سے ایک ہے جو زیادہ تر  لوگ اپنے دن  کے آغاز کے لیے استعمال کرتے  ہیں۔

یہ مرکزی اعصابی نظام کو متحرک کرتی ہے اور  بندے کو چست و ہوشیار رکھتی ہے۔

یہ توانائی میں اضافہ کرتی ہے  او ر  دماغ میں کیمیائی تعاملات کے ذریعے تھکاوٹ، سجدہ اور سستی کے احساس کے اثرات کو کم کرتی ہے۔

کافی کے ایک کپ میں ساٹھ سے دو سو ملی گرام تک کیفین ہوسکتی  ہے لیکن اس کی مقدار  کا انحصار کافی  تیار کرنے کے انداز پر ہوتا ہے۔

کیفین  کی ہلکی پھلی مقدار (200 ملی گرام سے کم) کو عام طور پر  صحت مند حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے  محفوظ سمجھا جاتا ہے۔

مگر کافی زیادہ استعمال کرنے والی خواتین میں اسقاط حمل کا خطرہ عام خواتین کی بنسبت زیادہ دیکھا گیا ہے۔ 

 اس کے ساتھ ساتھ ایسی خواتین میں جو کیفین کی بہت زیادہ مقدار استعمال کرتی ہیں مردہ بچوں کی پیدائش اور کم وزن والے بچوں کی پیدائش کی شرح بھی عام خواتین کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

دودھ پلانے والی مائیں اگر کیفین زیادہ مقدار میں استعمال کریں تو یہ ممکن ہے کہ کیفین کی معمولی سی مقدار ان کے دودھ میں خارج ہو۔ یہ مقدار عام طور پر محفوظ ہوتی ہے مگر کچھ بچوں میں اس سے چڑچڑا پن  اور نیند کی کمی پیدا ہو سکتی ہے۔

اس لیے یہ ضروری ہے کہ اگر آپ حاملہ ہیں یا بچوں کو دودھ پلا رہی ہیں تو کافی کم مقدار میں استعمال کریں۔۔