ڈاکٹر محمد یحیی نوری

آپ نے یقینا” یہ پڑھ رکھا ہوگا کہ   ۶ ستمبر ۱۹۶۵ کو پاکستان کی افواج اور عوام نے کس طرح اپنے سے پانچ گنا بڑے دشمن کی

جارحیت کے خلاف جم کر مقابلہ کیا۔

 

اس کے خواب مٹی میں ملا دیے اور اپنا دفاع کیا۔

 

دفاع اسی وقت ممکن ہے جب  خطرے کا ادراک ہو۔

 

تیاری مکمل ہو۔

 

اور اپنی حفاظت کی اہمیت کا احساس ہو۔

 

 چھےستمبر جیسے واقعات تاریخ میں روز پیش نہیں آتے۔

 

مگر انسان کا جسم روزانہ جراثیم کے حملوں کا شکار رہتا ہے۔

 

روز نت نئے جراثیم سے اس کا واسطہ پڑتا ہے۔

 

او ر اس کا مدافعتی نظام ان جراثیم کو جسم کو نقصان پہنچانے سے روکتا رہتا ہے۔

 

اس  مدافعتی نظام کو مگر ہماری مدد کی ضرورت رہتی ہے ۔

 

ہم مختلف طریقوں سے اسے بہتر انداز میں کام کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔

 

جتنا اچھا ہمارا مدافعتی نظام ہوگا۔

 

اتنا بہتر ہمارا دفاع ہوگا۔

 

اور نہ صرف ہم مختلف قسم کے جراثیم سے بچ پائیں گے بلکہ ہمارا جسم کینسر جیسے امراض کا مقابلہ بھی بہتر انداز میں کر پائے گا۔

 

 

 

مدافعتی  نظام کو بہتر بنانے کے طریقے

 

۱۔ اچھی اور متوازن غذ

 

اچھی اور متوازن غذا جسم کو اپنی ضروریات پوری کرنے میں مدد دیتی ہے۔

 

غذا کے بہت سے اجزاء مدافعتی نظام کے مختلف افعال کی انجام دہی کے لیے ضروری ہوتے ہیں ۔

 

اس لیے ضروری ہے کہ  آپ ایسی غذا کا استعمال کریں  جو  خالص ہو، مضر کیمائی مادوں سے پاک ہو اور غذائیت سے بھرپور ہو۔

 

بازار سے ملنے والی کھلی غذا اکثر حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق تیار نہیں کی جاتی تو اس سے پرہیز کریں۔

 

پانی ہمیشہ ابال کر پئیں۔

 

دودھ اگر کھلا استعال کرتے ہیں تو ابالے بغیر استعمال نہ کریں۔

 

نیند  اور آرام

 

ہر انسان کے جسم  کو آرام اور نیند کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ روزمرہ افعال کی انجام دہی کے دوران ہونے والی ٹوٹ پھوٹ سے ہونے والے نقصان کی تلافی کر سکے۔

 

ناکافی نیند انسان کے اندر ہونے والے کیمیائی عمل کو متاثر کرتی ہے اور اس کی وجہ سے انسان بہت سی ذہنی اور جسمانی بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے۔

 

یہ انتہائی اہم ہے کہ آپ اپنے سونے جاگنے کے اوقات مقرر کریں۔

 

ایک معمول بنائیں اور اس کے مطابق اپنی نیند پوری کریں۔

 

سونے سے پہلے اپنے سونے کی جگہ پر نیند کے لیے سازگار ماحول بنائیں اور ان اوقات میں موبائل فون کا استعمال ترک کر دیں۔

 

  ہلکی پھلکی ورزش اور چہل قدمی

 

انسانی جسم کے لیے ہلکی پھلکی ورزش اور چہل قدمی کا معمول انتہائی اہم ہے۔ورزش اسے بہت سی غیر متعدی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے۔

 

اس کے وزن کو قابو میں رکھتی ہے اور اسے چاق و چوبند رہنے میں مدد دیتی ہے۔

 

روزانہ کچھ دیر ورزش اور چہل قدمی کا معمول ضرور بنائیں ۔

 

یہ آپ کی اچھی صحت کا ضامن ہوگا۔

 

آپ کو ذہنی امراض ، ذیابیطس اور بلڈ پریشر جیسے امراض سے محفوظ رکھے گا۔

 

حفظان صحت کے اصولوں کا خیال

 

ہاتھ دھونا، چھینکنے کھانسنے کے دوران منہ پر ہاتھ رکھنا،   جگہ جگہ تھوکنے سے پرہیز ، صفائی کا خیال رکھنا بیماریوں کی منتقلی میں رکاوٹ ڈالتا ہے۔

 

خود بھی ان اصولوں کا خیال رکھیں اور اپنے ارد گرد والوں کو بھی اس کی تلقین کریں۔

 

تاکہ ہمارا معاشرہ  ایک صحت مند معاشرہ بن سکے۔

 

نشہ آور ادویات ، مضر صحت اشیاء اور سگریٹ نوشی سے پرہیز

 

نشہ آور ادویات، مضر صحت اشیاء اور سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں۔

 

یہ ساری اشیاء کینسر سمیت دیگر خطرناک بیماریوں کا باعث بنتی ہیں۔

 

یہ نہ صرف آپ کو نقصان پہنچاتی ہیں بلکہ آپ کے اردگرد آپ کے پیاروں کو بھی متاثر کرتی ہیں۔

 

بروقت طبی معائنہ اور ڈاکٹر سے مشورہ

 

بہت  مرتبہ یہ دیکھا جاتا ہے کہ  لوگ اپنی علامات کو نظر انداز کردیتے ہیں۔

 

کچھ عرصے بعد علم ہوتا ہے کہ یہ علامات کسی بڑی بیماری کی ابتداء  میں پیدا ہو رہی تھیں مگر جب تک انسان ان کے بارے میں سنجیدہ ہوا تب تک بہت دیر ہو چکی تھی۔

 

بیماری بڑھ کر ناقابل علاج شکل اختیار کر چکی تھی۔۔

 

اس لیے ضروری ہے کہ آپ اپنے جسم میں ہونے والی کسی بھی غیر معمولی تبدیلی کا ذکر ڈاکٹر سے ضرور کریں۔

 

اس کے بارے میں مشورہ لیں اور اگر ضرورت پڑے تو ڈاکٹرکے تجویز کیے ہوئے ٹیسٹ ضرور کرائیں۔

 

محفوظ رویے اور احتیاط

 

ڈرائونگ کے دوران سیٹ بیلٹ کا استعمال ، موٹر سائیکل چلاتے ہوئے ہیلمٹ کا استعمال اور عمومی احتیاط انسان کو سڑک پر ہونے والے حادثات سے محفوظ رکھتے ہیں۔

 

 تیز رفتاری اور خطرناک ڈرائیونگ اکثر اوقات حادثات کا باعث بنتے ہیں۔

 

گاڑی یا موٹرسائیکل چلاتے ہوئے موبائل فون  کا استعمال اکثر جان لیوا حادثات کا سبب بنتا ہے۔

 

محفوظ رویے اپنائیں تاکہ آپ اور آپ کے ساتھ رہنے اور سفر کرنے والے سلامتی کے ساتھ اپنی اپنی زندگی گزار سکیں۔