ورزش کی پانچ اقسام: جو آپ کو اپنانی چا ہئیں

ڈاکٹر محمد یحییٰ نوری

آپ نے محسوس کیا ہوگا کہ عام ماحول میں پلنے والا کوئی بھی چھوٹا بچہ ایک جگہ ٹک کر نہیں بیٹھ سکتا۔

وہ ہلتا جلتا ہے۔

بھاگتا دوڑتا ہے۔

گھومتا پھرتا ہے۔

کچھ نہ کچھ کرتا رہتا ہے۔

جیسے جیسے ہم بڑے ہوتے جاتے ہیں ویسے ویسے سستی ہمارے اندر گھر کرتی چلی جاتی ہے۔

جو جسم حرکت اور محنت کرنے کے لیے بنایا گیا تھا ، اسے ہم ایک جگہ جما کر خرا ب کرنا شروع کر دیتے ہیں۔

ہمارا وزن بڑھنے لگتا ہے اور شریانوں میں چکنائی جمع ہونا شروع ہو جاتی ہے۔

آہستہ آہستہ مختلف امراض ہمارے اندر پیدا ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔

دل ، دماغ ، گردے سب اس بڑھتے وزن کی وجہ سے  بیمار ہوتے چلے جاتے ہیں۔

ایک  صحت مند اور متوازن زندگی کے لیے ورزش نہایت ضروری ہے۔

ورزش سے انسان نہ صرف چاق و چوبند رہتا ہے، اس کا وزن قابو میں رہتا ہے بلکہ دل و دماغ کے کئی مسائل سے وہ محفوظ رہتا ہے۔

باقاعدہ ورزش انسان کے مدافعتی نظام کو  بہترین حالت میں رکھتی ہے اور اسے کینسر سمیت کئی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے۔

انسان کو پانچ اقسام کی ورزشوں کو اپنے معمول کا حصہ بنانا چاہیے۔

ان ورزشوں کو آپ یو ٹیوب جیسی کسی ویب سائٹ سے سیکھ سکتے ہیں۔

قوت بڑھانے والی ورزش

اس میں وہ تمام ورزشیں شامل ہیں جن میں آپ  وزن استعمال کرتے ہوئے اپنے اعصاب کو مضبوط بنا سکتے ہیں تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ بوجھ اٹھانے کے قابل ہو سکیں۔

برداشت بڑھانے والی ورزش

وہ تمام ورزشیں جن میں آپ تیز حرکات کے ذریعے اپنے جسم میں کام کرنے کی صلاحیت بڑھاسکتے ہیں جیسے تیز چلنا، تیراکی، دوڑنا، چھلانگیں لگانا وغیرہ۔

توازن بہتر کرنے کی ورزش

وہ تمام ورزشیں جن کے ذریعے آپ  بغیر سہارے یا سہاروں کے ساتھ ایک ٹانگ اوپر کرنے کی مشق کرتے ہیں وہ آپ کا توازن بہتر بناتی ہیں۔

لچک پیدا کرنے والی ورزشیں

وہ تمام ورزشیں جنہیں اپنا کر آپ اپنے پٹھوں کو کھینچ کر لچک دار بنا سکتے ہیں۔ عام طور پر یوگا کے مختلف انداز  آپ کی لچک میں اضافہ کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

مراقبہ اور ذہنی یکسوئی

روزانہ کچھ دیر خاموشی  سے تنہائی میں بیٹھ کر غور و فکر کرنا، اپنی سانس یا دل کی دھڑکن پر توجہ رکھنا  ، قدرتی ماحول میں رہنا ذہنی صحت میں بہتری کا باعث بنتا ہے۔

یہ وہ پانچ قسم کی ورزشیں ہیں جن میں سے آپ کو اپنی پسند کے مطابق کچھ نہ کچھ حصہ اپنے معمول میں شامل کرنا چاہیے تاکہ آپ بہترین اور صحت مند زندگی گزار سکیں۔

اس موضوع پر پچھلے ہفتے کچھ گفتگو بھی ہوئی تھی جسے آپ یہاں دیکھ سکتے ہِیں۔