منکی پاکس

ڈاکٹر محمد یحییٰ نوری

 

منکی پاکس ایک نایاب بیماری ہے جو منکی پاکس وائرس کے جسم میں داخلے کی وجہ سے ہوتی ہے۔

یہ وائرس وائرسوں کے اسی خاندان سے تعلق رکھتا ہے جس سے چیچک پیدا کرنے والا وائرس تعلق رکھتا ہے۔

منکی پاکس پہلی بار 1958 میں اس وقت دریافت ہوا جب تحقیق کے لیے رکھی گئی بندروں کی کالونیوں میں چیچک جیسی بیماری پھیلنے لگی۔

اس لیے اسے ‘منکی پاکس’ کا نام دیا گیا۔

اس بیماری کا پہلا انسانی کیس 1970 میں ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو میں سامنے آیا۔

اس کے بعد کچھ کیس جن کا تعلق بین الاقوامی سفر یا درآمد شدہ جانوروں  کی وجہ سے امریکہ اور دیگر ممالک میں سامنے آئے۔

منکی پاکس کس جانور میں قدرتی طور پر رہتا ہے اس بارے میں حتمی معلومات موجود نہیں مگر کچھ جانور جیسے افریقی چوہے اور بندرنما حیوانات اسے محفوظ رکھ  کر لوگوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔

روک تھام:

منکی پاکس وائرس کے انفیکشن کو روکنے کے لیے کئی اقدامات کیے جا سکتے ہیں:

ایسے جانوروں کے ساتھ رابطے سے گریز کریں جو وائرس کو روک سکتے ہیں (بشمول وہ جانور جو بیمار ہیں یا جو ان علاقوں میں مردہ پائے گئے ہیں جہاں منکی پاکس ہوتا ہے)۔

کسی بھی مواد کو ہاتھ لگانے سے گریز کریں جو ان جانوروں کے استعمال میں رہا ہو ۔

متاثرہ مریضوں کو دوسروں سے الگ کریں جنہیں انفیکشن کا خطرہ ہو سکتا ہے۔

متاثرہ جانوروں یا انسانوں سے رابطے کے بعد ہاتھوں کی اچھی طرح صفائی کریں۔

مریضوں کی دیکھ بھال کرتے وقت ذاتی حفاظتی سامان (PPE) استعمال کریں۔

علاج:

فی الحال، اس پاکس وائرس کے انفیکشن کا کوئی ثابت شدہ، محفوظ علاج نہیں ہے۔ ریاستہائے متحدہ میں منکی پاکس کے پھیلنے پر قابو پانے کے مقاصد کے لیے، چیچک کی ویکسین، اینٹی وائرلز، اور ویکسینیا امیون گلوبلین (VIG) کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔

 

 

علامات:

انسانوں میں منکی پاکس کی علامات چیچک کی علامات سے ملتی جلتی لیکن ہلکی ہوتی ہیں۔

 منکی پاکس بخار، سر درد، پٹھوں میں درد اور تھکن سے شروع ہوتا ہے۔

چیچک اور مانکی پاکس کی علامات میں بنیادی فرق یہ ہے کہ مانکی پاکس لمف نوڈزکو پھولنے کا سبب بنتا ہے  جبکہ چیچک ایسا نہیں کرتا۔

 منکی پاکس کے لیے انکیوبیشن کا دورانیہ (انفیکشن سے علامات تک کا وقت) عام طور پر 7-14 دن ہوتا ہے لیکن یہ 5-21 دن تک ہو سکتا ہے۔

ابتدائی علامات بخار، سر درد،    پٹھوں میں درد،    کمر درد، لمف نوڈس میں سوجن اور سردی لگنا ہیں ۔

بخار کے ظاہر ہونے کے بعد 1 سے 3 دنوں کے اندر (کبھی کبھی زیادہ)، مریض پر خارش پیدا ہو جاتی ہے، جو اکثر چہرے پر شروع ہو کر جسم کے دوسرے حصوں میں پھیل جاتی ہے۔

 

منتقلی

منکی پاکس وائرس کی منتقلی اس وقت ہوتی ہے جب کوئی شخص کسی جانور، انسان یا وائرس سے آلودہ مواد سے وائرس کے ساتھ رابطے میں آتا ہے۔ وائرس ٹوٹی ہوئی جلد (چاہے نظر نہ آئے)، سانس کی نالی، یا چپچپا جھلیوں (آنکھ، ناک، یا منہ) کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے۔

جانوروں سے انسان میں منتقلی کاٹنے یا کھرچنے، جھاڑی کے گوشت کی تیاری، جسمانی رطوبتوں یا زخم والے مواد کے ساتھ براہ راست رابطے، یا زخم والے مواد کے ساتھ بالواسطہ رابطے، جیسے آلودہ بستر کے ذریعے ہو سکتی ہے۔

 خیال کیا جاتا ہے کہ انسان سے انسان میں منتقلی بنیادی طور پر سانس کے ساتھ خارج شدہ رطوبتوں  کے ذریعے ہوتی ہے۔

یہ عام طور پر چند فٹ سے زیادہ سفر نہیں کر سکتیں، اس لیے طویل عرصے تک آمنے سامنے رابطے کی ضرورت ہوتی ہے۔

ٹرانسمیشن کے دوسرے انسانوں سے انسانوں کے طریقوں میں جسمانی رطوبتوں یا زخم والے مواد سے براہ راست رابطہ، اور زخم والے مواد سے بالواسطہ رابطہ، جیسے آلودہ کپڑوں یا کپڑے کے ذریعے ہو سکتی ہے۔