نصف رمضان اور کچھ غذائی تجاویز
سمعیہ ضیاء
ماہر غذائیت
نصف رمضان گزر چکا ہے اور اب تک ہمارے جسم میں کافی تبدیلیاں آچکی ہیں۔ جسم روزے کے نظام الاوقات کے مطابق ہوتا جا رہا ہے۔ اس دوران اعضاء کی مرمت کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے۔ نظام انہضام اپنی توانائی جسم کو صاف کرنے اور خلیوں کو ٹھیک کرنے پر مرکوز کررہا ہے۔
رمضان کے آخری دنوں میں کیا ہوتا ہے؟
آپ کا دماغ بہتر طور پر توجہ مرکوز کرنے کے قابل ہوجاتا ہے۔ اور مجموعی طور پر تندرستی کا احساس آپ پر غالب آ جائے گا۔ روزے کے دوران جسم کی شفا یابی کا عمل بہت زیادہ موثر ہو جاتا ہے، اور اس طرح جسم اس مرحلے پر کسی بھی خراب خلیوں کی مرمت کرتا ہے۔ بڑی آنت، جگر، گردے، پھیپھڑے، اور جلد زہریلے مادوں کو ختم کر کے ڈیٹاکسنگ کر رہے ہیں۔
رمضان اور صحت
رمضان کے مہینے میں، ہم عام طور سے زیادہ بھاری اور بھرپور غذائیں کھانے کی طرف مائل ہوتے ہیں جو کہ سستی اور تھکاوٹ کا باعث بنتے ہیں۔
اپھارہ، قبض، سستی کا احساس اکثر خالی پیٹ چکنائی والا کھانا کھانے سے ہوتا ہے جو اور بھی بدتر ہوسکتا ہے اگر آپ نے اس کے ساتھ فیزی ڈرنک کا انتخاب کیا ہو۔
لہٰذا، رمضان کے آخری دنوں میں اپنے کھانے کے نظام میں کچھ توازن پیدا کرنے کی کوشش کرنے کے لیے، یہاں کچھ صحتمند کھانے کی تجاویز ہیں جن پر غور کرنا چاہیے
ضرورت سے زیادہ کھانا
افطار کرتے وقت، ہر شام روایتی تلی ہوئی غذائیں کھانا صحت کے لیے مضر ہے۔ پورا دن نہ کھانے اور بھوک محسوس کرنے کے بعد عام آدمی کے لیے کھانا زیادہ کھانا ممکن ہے۔
لہذا ناظمہ قریشی، آر ڈی، ایم پی ایچ، ایک کھجور، کچھ پھل کھا کر اور کچھ پانی پی کر روزہ کھولنے کا مشورہ دیتی ہیں۔ پھر نماز کا وقفہ لے کر کھانا کھائیں۔ اس طرح پھلوں کی قدرتی شکر آپ کے جسم کویہ باور کرواے گی کہ آپ نے کھانا کھایا ہے اس طرح آپ کے زیادہ کھانے کا امکان کم ہے۔
تجویز کردہ پورشنز
کھانے کے لیے قریشی تجویز کرتی ہیں کہ آپ اپنی پلیٹ کو بطور رہنما استعمال کریں۔ اپنے کھانے کو اس طرح تقسیم کرنے کی کوشش کریں کہ
سبزیاں یا سلاد: آدھی پلیٹ۔
کاربوہائیڈریٹس: ایک پلیٹ کا چوتھائی
پروٹین: ایک پلیٹ کا چوتھائی
کیفین والے مشروبات اور پانی کی کمی
سحری کے دوران کیفین والے مشروبات سے پرہیز کریں۔ کیفین آپ کو کثرت سے پیشاب کرنے پر مجبور کرتی ہے جس کا مطلب ہے کہ آپ کو پانی کی کمی جلدی ہوتی ہے۔
تلے ہوئے کھانوں کے متبادل
تلے ہوئی سموسے، پکوڑے اور چپس کا انتخاب کرنے سے روسٹ/گرلڈ چکن اور بیکڈ آلو بنانا زیادہ صحت بخش ہے۔
رجوتا، غذائی ماہر، کے اشتراک کردہ کچھ غذائی نکات جو معدے کے مسائل میں مدد کرئیں گے:
سحری، دودھ یا تازہ پھلوں کے ملک شیک سے ختم کرنا چاہیے کہ یہ پیاس کو بھی دور رکھتا ہے۔ پھل ہضم کرنے میں آسان، غذائیت سے بھرپور اور صحت بخش ہوتے ہیں جو اپھارہ اور قبض کی روک تھام میں بھی مدد کرتے ہے۔
رجوتا افطار کرتے وقت دہی اور کھجور کھانے کا مشورہ دیتی ہیں۔ یہ جسم کو ٹھنڈا رکھنے اور ضرورت سے زیادہ کھانے کو روکنے کے لیے بہترین امتزاج ہے۔
رمضان کے دوسرے ہفتے سے ہم توانائی میں کمی یا بعض اوقات قبض محسوس کرتے ہیں۔ اس کے لیے انہوں نے رات کے کھانے کے ساتھ گڑ کا چھوٹا ٹکڑا یا ایک کھانے کا چمچ دیسی گھی یا درمیانہ کیلا کھانے کا مشورہ دیا ہے۔
رمضان کے آخری دنوں میں صحیح خوراک کا انتخاب کرنا آپ کو روزے کی حالت میں ہر ممکن حد تک صحت مند رہنے میں مدد دے سکتا ہے۔
Recent Comments