کانوں کی صفائی کیسے کی جائے؟

ڈاکتر محمد یحییٰ نوری 

کان انسان دنیا سے انسان کے صوتی رابطے کا ذریعہ ہیں۔

شاید آپ کے علم میں ہو کہ کان سماعت کے علاوہ جسم کا توازن برقرار رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

کان کیوں کہ موسم کے اثرات سے براہ راست متاثر ہوتے ہیں اس لیے ان کی صفائی ستھرائی انتہائی اہم ہے کہ ان میں گرد و غبار اور میل جمع ہو جاتا ہے۔

ساتھ ہی کان کے غدود مومی قسم کا مادہ خارج کرتے ہیں جسے ہم ائر ویکس کہتے ہیں، یہ بھی کانوں میں جمع ہوتا رہتا ہے۔

یہ بہت اہم افعال انجام دیتا ہے۔

اس کاکام کان کو نم رکھنا اور باہر سے داخل ہونے والے جراثیم کو روکنا ہے۔

پھر بھی یہ کبھی کبھی جمع ہو جاتا ہے۔

بیرونی کان کی صفائی تو آسانی سے کسی کپڑے وغیرہ سے کی جا سکتے ہے۔

کچھ لوگ اس کے لیے ائر بڈ استعمال کرتے ہیں جو کہ ایک چھوٹی سی ڈنڈی میں لگی ہوئی روئی ہوتی ہے۔

یہ بیرونی کان کی صفائی کے لیے تو مناسب ہے مگر اسے اندر داخل کرنا خطرناک ہو سکتا ہے۔

اگر یہ کان کے پردے سے ٹکرا جائے تو اسے پھاڑ سکتی ہے۔

کان کا پردہ باہر سے کا ن میں داخل ہونے والی صوتی لہروں کو محسوس کر کے حرکت کرتا ہے۔

اس کے ساتھ اندر کی جانب چھوٹی چھوٹی ہڈیاں جڑی ہوئی ہوتی ہیں جو صوتی اثرات کو تھرتھراہٹ میں تبدیل کر کے پیغام کو آگے بھیج دیتی ہیں۔

یہ پیغام پھر دماغ تک جاتا ہے جو اسے آواز کی شکل میں محسوس کرتا ہے۔

اگر پردہ پھٹ جائے تو یہ عمل ممکن نہیں رہتا اور انسان کی سماعت ضائع ہو جاتی ہے۔

اس لیے یہ انتہائی اہم کے کہ کان کی صفائی بہت احتیاط سے کی جائے۔

کان میں کبھی بھی کوئی نوکیلی چیز داخل نہ کریں۔

ویسے تو کان میں موجود مومی مادہ قدرتی طور پر خود ہی صاف ہوتا رہتا ہے مگر اگر یہ زیادہ مقدار میں جمع ہو بھی جائے تو ماہر ڈاکٹر اسے آسانی سے نکال سکتے ہیں۔

اس لیے بہتر ہے کہ ایسی صورت حال میں کان ، ناک اور حلق کے ماہر ڈاکٹر سے رجو ع کریں۔

کان کی صفائی کے لیے کچھ قطرے بھی دستیاب ہوتے ہیں جنہیں ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کیا جا سکتاہے۔

اس کے علاوہ زیتون یا سرسوں کا تیل ہلکا سا گرم کر کے چند قطرے کان میں ڈالا جا سکتا ہے جو موم کو نرم کر دیتا ہے اور اس کا صاف کرنا آسان ہو جاتا ہے۔