کیٹو ڈائیٹ : کچھ بنیادی باتیں
سمعیہ ضیا
ماہر غذائیت
“کیٹوجینک” یا “کیٹو ڈائیٹ” وزن کم کرنے کے لیے عالمی سطح پر ایک نیا موجودہ رجحان ہے۔
اس کی پیروی کرنے سے پہلے اس کی اہمیت اور اس کے کام کرنے کے طریقے کو جاننا بہت ضروری ہے۔
کیٹو ڈائیٹ کیا ہے؟
کیٹوجینک غذا کم کاربوہائیڈریٹ، معتدل پروٹین اور زیادہ چکنائی (فیٹ) والی غذا ہے۔
عام طور پر، کاربوہائیڈریٹ سے حاصل ہونے والا گلوکوز، دماغ اور باقی جسم کے لیے اہم ایندھن کا ذریعہ ہوتا ہے جو فوری توانائی فراہم کرتے ہیں۔ اس کے برعکس، اس غذا کا مقصد آپ کے جسم کو دوسرا ایندھن (چربی) استعمال کرنے پر مجبور کرنا ہے۔ کاربوہائیڈریٹس سے حاصل ہونے والے گلوکوز پر انحصار کرنے کے بجائے، کیٹو ڈائیٹ کا انحصار “کیٹون باڈیز” پر ہوتا ہے جو ذخیرہ شدہ چربی کو جلا کر پیدا ہونے والا ایندھن کی ایک قسم ہے۔
چربی جلانا وزن کم کرنے کا ایک مثالی طریقہ لگتا ہے۔ لیکن کیا یہ اتنا آسان ہے؟
کیٹو ڈائیٹ میں عام طور پر ٥-١٠ فیصد کاربوہائیڈریٹ اور ٨٠-٧٥ فیصد چکنائی ہوتی ہے۔ جبکہ (بالغوں کو کاربوہائیڈریٹس سے٦٠-٥٥ فیصد اور٣٠-٢٥ فیصد توانائی درکار ہوتی ہے۔)
اسے برقرار رکھنا مشکل ہے کیونکہ اس کے لیے اپنے آپ کو کاربوہائیڈریٹس (روٹی، چاول، دالیں، جو، پھلوں اور بہت سی سبزیوں )سے محروم رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
آپ کو اپنے کاربوہائیڈریٹ کو صرف چند گرام تک محدود رکھنا ہوگا (ذہن میں رکھیں کہ درمیانے سائز کے کیلے میں تقریباً ٢٠-٥٠ گرام کاربوہائیڈریٹ ہوتے ہیں)۔
پھر اس کو بنانے کا مقصد؟
تحقیق کچھ حالتوں میں کیٹو ڈائیٹ کی حمایت کرتی ہے:
مرگی کے علاج میں مدد کے لیے(۔ کاربوہائیڈریٹ کی کم مقدار دماغی نیوران کے مزاج کو غیر معمولی طور پر تبدیل کر سکتی ہے اور اس وجہ سے دورے کم ہو جاتے ہیں۔)،
ذیابیطس کے انتظام میں مدد کے لیے (کیٹوجینک غذا خون میں گلوکوز کی سطح کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ انسولین کی ضرورت کو بھی کم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ تاہم اس میں زیادہ چکنائی کی وجہ سے خطرات ہیں۔)
کینسر (کچھ کینسر کاربوہائیڈریٹس کی وجہ سے زندہ رہتے ہیں انکے لیے کیٹو ڈائیٹ مددگار ہے)
اور وزن کم کرنے میں مدد کے لیے (اس غذاء کا انحصار چربی پر ہونے سے وزن کم کرنا آسان ہو جاتا ہے)
اور آخری تین مقاصد کے لیے ابھی مزید مطالعات کی ضرورت ہے۔ ان پر کی گئی تحقیقیں بہت محدود اور مختصر مدت کی ہیں اور ان میں لوگوں کی تعداد بھی بہت کم تھی، لہذاء مکمل نتیجہ اخذ کرنا ناممکن ہے۔
کیٹو ڈائیٹ اور وزن میں کمی
آپ نے کیٹو ڈائٹ کے فائدے کے بارے میں سنا ہوگا کہ یہ کم وقت میں زیادہ وزن کم کرنے میں مدد کر تی ہے مگر کیسے؟
جب ہم جسم کے طریقہ کارکو چکنائی کی طرف موڑتے ہیں تو ذخیرہ شدہ چربی گھلنے لگتی ہے اور اچانک ہم اپنے وزن میں زبردست تبدیلیاں دیکھتے ہیں۔
ابتدائی طور پر جب ہم کاربوہائیڈریٹ کو محدود کرتے ہیں تو جسم میں موجود پانی ضائع ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ یہ آپ کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کیونکہ اس سے آپ کا 5 کلو وزن کم ہوجاتا ہے۔ ذہن میں رکھیں کہ یہ وزن کی نہیں صرف پانی کی کمی ہے جو خود بہت نقصان دہ ہے۔
ماہر غذائیت کیتھی کا کہنا ہے کہ کوئی بھی پابندی والی خوراک کو برقرار رکھنا مشکل ہوتا ہے۔ ایک بار جب آپ معمول کی خوراک کو دوبارہ شروع کرتے ہیں تو وزن دوبارہ واپس آجاتا ہے پیچیدگیوں کے ساتھ۔
مضر اثرات
کوئی بھی چیز جو فطرت کے خلاف ہو اس کے مضر اثرات ہوتے ہیں۔ اس سے پہلے کہ آنکھیں بند کرکے اس غذا پر عمل کرنا شروع کر دیں، اس کے مضر اثرات پر بھی غور کریں۔
مختصر مدت کے نتائج
قبض/اسہال
نیند کے مسائل
ورزش کی کارکردگی میں کمی
خراب جلد، بال اور ناخن
سستی اور چڑچڑاپن
ہڈیوں کی کثافت میں کمی
چونکہ کیٹو ڈائیٹ پر طویل مدتی تحقیق محدود ہے، اس لیے یقینی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ اس کا نتیجہ کیا ہو گا۔ حتمی نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ گردے اور جگر کی خرابی، ہائی کولیسٹرول اور اس سے منسلک بیماریاں( زیادہ چکنائی کی وجہ سے)، اور سب سے زیادہ ممکنہ غذائیت کی کمی ہے۔ چونکہ سبزیاں، پھل اور اناج خوراک سے غائب ہیں، لہٰذا فائبر سیلینیم، میگنیشیم، فاسفورس، وٹامن بی، کے، ای اور سی جیسے مائیکرو نیوٹرینٹ کی کمی واقع ہوتی ہے۔
ایسی غذا جو فوری حل کا وعدہ کرتی ہے ہمیشہ نتائج کے ساتھ آتی ہے۔
اپنی غذا میں ترمیم کرنے سے پہلے ماہر غذا ئیت اور ڈاکٹرسے مشورہ لینا اہم ہے۔
Recent Comments