پلاسٹک اور اس میں چھپا  مضر صحت بسفینال اے: جاننے کی کچھ باتیں

ڈاکٹر محمد یحییٰ نوری

 

پلاسٹک کا استعمال ہم بکثرت کرتے ہیں۔

جس طرف نظر دوڑائیں آپ کو پلاسٹک ہی پلاسٹک نظر آئے گا۔

یہ پلاسٹک ہمیں کچھ سہولت تو فراہم کرتا ہے مگر یہ صحت کے لیے کوئی اچھی چیز نہیں۔

نہ صرف صحت کے لیے ، بلکہ اس کے جمع ہونے کے ماحول پر بھی بے انتہا برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

اس پلاسٹک میں پائے جانے والے کیمیائی مادوں میں سے ایک بسفینال ۔اے ہے جو عام طور پر استعمال ہونے والے پولی کاربونیٹ پلاسٹک کی تیاری میں بکثرت  استعمال کیا جاتا ہے۔

 جن مصنوعات میں یہ پایا جاتا ہے ان میں کھڑکیاں، عینکیں، پانی کی بوتلیں، اور ایپوکسی ریزنز شامل ہیں۔ ایپوکسی ریزنز مختلف کثیر الاستعمال  اشیاء کے اوپر  تہہ چڑھانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں ۔

بی پی اے جسم میں کیسے داخل ہوتا ہے؟

کھانے کی مختلف اشیاء اور مشروبات  پلاسٹک میں محفوظ کی جاتی ہیںَ۔

ڈبے میں بند کھانوں کی حفاظتی اندرونی ایپوکسی کی تہہ میں بی پی اے بکثرت پایا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ ماحول میں شامل شدہ بی پی اے ہوا، دھول، اور پانی کے ساتھ شامل ہو کر بھی جسم میں داخل ہو سکتا ہے۔

جیسے جیسے محفوظ رکھنے والے برتن کی عمر زیادہ ہوتی جاتی ہے بی پی اے کے اس میں رس کر شامل ہونے کے امکانات بڑھتے جاتے ہیں۔

بدقسمتی سے اگر ماں کی غذا  بی پی اے سے آلودہ ہے تو یہ ماں کے دودھ کے ذریعے بچے کے جسم میں داخل ہو سکتا ہے۔

بی پی اے کے مضر اثرات:

جانوروں پر ہونے والی تحقیقات میں اس کے جنین اور نومولود بچوں پر اثرات کا مشاہدہ کیا گیا۔

 بی پی اے نومولود اور شیر خوار  بچوں کی ذہنی نشو نما پر مضر اثرات کا باعث  ہوسکتا ہے۔

بی پی اے سے بچاؤ کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے؟

مائکرو ویو میں کھانا گرم کرنے کے لیے پلاسٹک کے برتنوں کا استعمال کرنے سے پرہیز کریں. گرم درجہ حرارت پر بی پی اے کے غذا میں شامل ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

کین میں محفوظ شدہ غذا کا استعمال کم کر دیں۔

جہاں تک ممکن ہو شیشے، مٹی  یا سٹیل کے برتنوں کا استعمال کریں، خاص طور سے گرم مشروبات کے لیے پلاسٹک کا استعمال ہرگز نہ کریں۔

شیرخوار بچوں کے لیے یہ یقینی بنائیں کے ان کی دودھ کی بوتلیں بی پی اے سے پاک ہوں۔